پیر، 10 دسمبر، 2018

چمڑے کے علاوہ دیگر موزوں پر مسح کا حکم

*چمڑے کے علاوہ دیگر موزوں پر مسح کا حکم*

سوال :

عام طور پر جو اونی موزہ استعمال کیا جاتا ہے اس پر مسح جائز ہے؟ مفتی صاحب رہنمائی فرمائیں ۔
(المستفتی : اشفاق احمد، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : چمڑے کے علاوہ دیگر موزوں پر مسح جائز ہونے میں درج ذیل شرائط کا پایا جانا ضروری ہے ۔

چمڑے کے علاوہ دیگر چیزوں کے موزے مثلاً سوتی یا اونی موزے اتنے دبیز اور موٹے ہوں کہ انہیں پہن کر تین میل (تین میل شرعی جس کی مسافت ۵؍کلومیٹر ۴۸۶؍ میٹر ۴۰؍سینٹی میٹرہوتی ہے ۔ مستفاد : ایضاح المسائل ۷۰) چلا جاسکے ۔ اور ان میں پانی نہ چھن سکے اور بلا کسی ذریعہ (لاسٹک وغیرہ) کے پنڈلی پر ٹک سکیں، نیز انہیں پہن کر پیر کا اندرونی حصہ باہر سے نظر نہ آئے، تو ایسے موزوں پرمسح کرنا درست ہوگا ۔

أو جوربیہ ولو من غزل أوشعر الثخینین بحیث یمشی فرسخاً ویثبت علی الساق بنفسہ ولا یُرٰی ما تحتہ ولا یشف إلاَّ أن ینفذ إلی الخف ۔ (درمختار بیروت ۱؍۳۹۴-۳۹۵، زکریا ۱؍۴۵۱-۴۵۲)
مستفاد : کتاب المسائل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
13 ربیع الاول 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں