پیر، 3 دسمبر، 2018

نماز میں جواباً درود شریف پڑھنے کا حکم

*نماز میں جواباً درود شریف پڑھنے کا حکم*

سوال :

امید ہے کہ مزاج بخیر ہونگے ۔
عرض تحریر یہ ہے کہ....
اکثر اوقات مساجد میں نماز باجماعت ختم ہونے پر احادیث کی کتاب پڑھی جاتی ہے،یا جماعتوں کے افراد بیان کے لئے بیٹھ جاتے ہیں ۔
اب اگر جن احباب کی ایک دو رکعت نماز چھوٹ جاتی ہے وہ نماز میں مشغول ہو جاتے ہیں، اسی دوران احادیث کی کتب میں، یا بیان کے دوران حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آتا ہے (جو کہ سننے کے بعد درود بھیجنا لازمی ہے) تو، ایسی صورت میں انسان نماز کے دوران ہی صلی اللہ علیہ وسلم پڑھ لے، یا نماز ختم ہونے کے بعد ایک ساتھ ادا کرے؟
کئی مرتبہ اس مسئلے پر ہم دوست احباب کی بات چیت ہوئی، کچھ سمجھ میں نہیں آیا ۔
براہ کرم ممکن ہو تو اسے احادیث کی روشنی میں مسئلے کی صورت میں پیش کردیں تاکہ آپ کے علم سے سبھی حضرات کو سوشل میڈیا کے ذریعے بتایا جا سکے ۔
(المستفتی : عمران الحسن ڈاکٹر مختار الحسن، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز کی حالت میں اگر آپ ﷺ کا نام مبارک سن لے تو درود شریف نہیں پڑھی جائے گی، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں مصلی حضرات کا نبی کریم ﷺ کا نامِ مبارک سن کر جواباً درود شریف پڑھ دینا مفسدِ صلوۃ ہے، کیونکہ سوال وجواب کی نوعیت کی وجہ سے یہ بات کلام الناس (انسان کی باہمی گفتگو) کے قبیل سے ہوگئی اور گفتگو سے نماز فاسد ہوجاتی ہے ۔

اسی طرح اگر امام نے نماز میں قرآنِ کریم کی آیت ‌‌‌" ‌ان اللہ و ملئکتہ الخ یا‌‌ " ‌‌محمد رسول اﷲ والذین معہ" ‌‌کو نماز میں پڑھا اور مقتدی نے فوراً درود شریف پڑھ دیا، تو مقتدی کی نماز فاسد ہوجائے گی، لہٰذا جن نمازوں میں ایسا کیا گیا ہے ان نمازوں کا اعادہ ضروری ہے ۔

اور اگر آپ ﷺ کا نام سنے بغیر درود پڑھ دے تو نماز فاسد نہ ہوگی، اس لئے کہ یہاں سوال و جواب اور باہمی گفتگو کی صورت نہیں پائی جاتی ۔

ولو صلی علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فی الصلاۃ ان لم یکن جوابا لغیرہ لاتفسدصلاتہ وان سمع اسم النبی صلی اللہ علیہ وسلم فقال جوابا لہ تفسدصلاتہ ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۹۹/۱)

اذا سمع اسم النبی ﷺ فصلی علیہ فہذا اجابۃ فتفسد وان صلی علیہ ولم یسمع اسمہ لاتفسد (بحرالرائق، ٥/٢، باب مایفسد الصلوۃ، ومایکرہ فیہا)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامرعثمانی ملی
24 ربیع الاول 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں