*جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہونے کا حکم*
سوال :
مفتی صاحب
سرِراہ گزرتے ہوئے جنازے کے اکرام میں اپنی جگہ سے کھڑے ہونا کیسا عمل ہے ؟
ازراہِ کرم رہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں ۔
(المستفتی : رضوان احمد، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حضرت عامر بن ربیعہ اور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہما سے صحیح سند کے ساتھ دو روایات مروی ہیں جس میں جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہونے کا حکم مذکور ہے ۔ لیکن حضرت علیؓ کی روایت میں اس بات کی وضاحت ہے کہ حضورﷺ جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہوجایا کرتے تھے، لیکن بعد میں کھڑے ہونے کا عمل ترک فرما دیا ۔ جس کی وجہ سے مذکورہ حکم والی روایات منسوخ ہوجاتی ہیں، لہٰذا جولوگ جنازہ کے ساتھ نہ ہوں بلکہ کہیں بیٹھے ہوں تو جنازہ کو دیکھ کر ان کو کھڑا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ بیٹھے ہی رہنا چاہیئے ۔
عن عامر بن ربیعۃؓ، قال: قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم: إذا رأیتم الجنازۃ فقوموا لہا، حتی تخلفکم أو توضع۔ (صحیح مسلم، کتاب الجنائز، فصل في استحباب القیام للجنازۃ وجواز القعود، النسخۃ الہندیۃ ۱/۳۱۰، بیت الأفکار رقم: ۹۵۸)
علي بن أبي طالبؓ یقول : في شأن الجنائز: إن رسول الله صلی الله علیہ وسلم قام ثم قعد۔ (صحیح مسلم، کتاب الجنائز، فصل في استحباب القیام للجنازۃ وجواز القعود، النسخۃ الہندیۃ۱/۳۱۰، بیت الأفکار رقم:۹۶۲)
عن علي بن أبي طالبؓ، أنہ ذکر القیام في الجنائز حتی توضع، فقال عليؓ: قام رسول الله صلی الله علیہ وسلم مرۃ واحدۃً، کان یتشبہ بأہل الکتاب في الشئ، فإذا نہی عنہ ترکہ۔ (شرح معاني الأثار بیروت ۲/۱۷، رقم: ۲۷۳۵)
ولایقوم من مرت بہ جنازۃ ولم یردالمشی معہا الخ ۔ ( مراقی الفلاح علی حاشیۃ الطحطاوی : ۶۰۷ )فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 ربیع الاول 1440
جزاكم اللّٰہ خيراً و احسن الجزاء
جواب دیںحذف کریں