منگل، 27 نومبر، 2018

بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر اذان دینے کا حکم

بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر اذان دینے کا حکم

سوال :

مفتی صاحب بعض لوگ چھ دسمبر کو مسجدوں میں اور شہر کے چوراہوں پر اذان دیتے ہیں کیا یہ صحیح ہے؟ شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟
(المستفتی : محمد عارف محمد حنیف، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز کے علاوہ بھی بعض مواقع پر فقہاء نے اذان دینے کا ذکر فرمایا ہے، مثلاً :

١) جو شخص غم زدہ ہو اس کے کان میں اذان دینے سے اس کا غم ہلکا ہوجاتا ہے۔

٢) جس شخص کو بیماری کے دورے پڑتے ہوں، اس کے لئے بھی اذان دینا مفید ہے۔

٣) جس شخص پر غصہ غالب ہوجائے تو اذان دینا اس کے غصہ کو ٹھنڈا کرنے میں معاون ہے۔

٤) جو جانور بدک جائے یا جس انسان کے اخلاق بگڑجائیں اس پر بھی اذان دینا مفید ہے۔

٥) جب دشمن کی فوج حملہ آور ہو، اُس وقت اذان دی جائے ۔ (فسادات کے موقع پر اذان کا بھی یہی حکم ہے)

٦) آگ پھیل جانے کے وقت۔

٧) جو شخص جنگل میں راستہ بھٹک جائے وہ بھی اذان دے سکتا ہے۔

لیکن بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر اذان کا ثبوت مذکورہ مواقع سے نہیں ہوتا، اس لئے اس وقت چوراہوں اور مساجد سے اذان دینا شرعاً درست نہ ہوگا۔

۶؍ دسمبر کا واقعہ یقیناً نہایت تکلیف دہ، کربناک اور ناقابلِ فراموش ہے، لہٰذا سال بھر بابری مسجد کی بازیابی کے لئے اکابر علماء اور مؤقر دینی تنظیموں کی رہنمائی میں بساط بھر کوشش اور دعاؤں کا اہتمام کرتے رہنا چاہیے کہ دعا مؤمن کا ہتھیار ہے ۔ یہ نہ ہو کہ صرف ۶؍ دسمبر کو نام نہاد دینی حمیت کا ثبوت دے کر سال بھر خوابِ غفلت میں پڑے رہنا چاہیے۔

وفي حاشیۃ البحر للخیر الرملي : رأیت في کتب الشافعیۃ أنہ قد یسن الأذان لغیر الصلاۃ، کما في أذن المولود، والمہموم، والمصروع، والغضبان، ومن ساء خلقہ من إنسان أو بہیمۃ، وعند مزدحم الجیش، وعند الحریق، قیل: وعند إنزال المیت القبر قیاساً علی أول خروجہ للدنیا، لکن ردہ ابن حجر في شرح العباب، وعند تغول الغیلان: أي عند تمرد الجن لخیر صحیح فیہ۔ أقول: ولا بعد فیہ عندنا ۔ (شامي ۲؍۵۰ زکریا، ۱؍۳۸۵ کراچی، منحۃ الخالق ۱؍۲۵۶ کوئٹہ)

وکذا یندب الأذان وقت الحریق و وقت الحرب، وخلف المسافر، وفي أذن المہموم والمصروع ۔ (الفقہ علی المذاہب الأربعہ مکمل ۱۹۴ بیروت)
مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 ربیع الاول 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں