*جوتے چپل پہن کر نماز پڑھنے کا حکم*
سوال :
مفتی صاحب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی چپل یا جوتا پہن کر نماز پڑھی ہے؟ اور کیا نئے جوتے اور چپل جب بھی لیں تو نماز پڑھنا چاہیے۔ ایسا کرنا سنت ہے؟
(المستفتی : زبیر احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے جوتوں پر نماز پڑھنا ثابت ہے۔
بخاری شریف میں ہے :
سعید بن یزید ازدی روایت کرتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک ؓ سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ ﷺ اپنی جوتیوں کے ساتھ نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا : ہاں۔
سنن ابوداؤد میں ہے :
حضرت عمر و بن شعیب ؓ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے سرور کائنات صلی اللہ علیہ و سلم کو کبھی ننگے پاؤں اور کبھی جوتے پہنے ہوئے نماز پڑھتے دیکھا ہے۔
ملحوظ رہے کہ اس وقت عموماً راستوں کا وہ حال نہیں تھا جیسا کہ آج کل جگہ جگہ غلاظت یا نجاست پڑی ہوتی ہے۔ اسی طرح مسجد میں کنکر پتھر پڑے ہوتے تھے، چٹائی، دری اور قالین وغیرہ بچھے ہوئے نہیں ہوتے تھے۔ لہٰذا اُس وقت جوتے پہن کر نماز پڑھ لی جاتی تھی، لیکن اُس وقت بھی جوتوں کا پاک ہونا شرط تھا، لیکن موجودہ دور میں چونکہ اب مذکورہ حاجت اور ضرورت نہیں رہی، چنانچہ اب جوتے خواہ پاک یا نئے ہوں انہیں پہن کر نماز پڑھنا خلافِ اولٰی ہے۔
نئے جوتے چپل لے کر اس پر نماز پڑھنا مستقل سنت نہیں ہے، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا جوتے پہننا ضرورت کی بنا پر تھا جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ۔
سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ الْأَزْدِيُّ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ : أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي نَعْلَيْهِ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔ (صحیح البخاري، رقم : ٣٨٦)
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي حَافِيًا وَمُنْتَعِلًا۔ (سنن أبي داؤد، رقم : ۶۵۳)
وَأَمَّا الْمَسْجِدُ النَّبَوِيُّ فَقَدْ كَانَ مَفْرُوشًا بِالْحَصَى فِي زَمَنِهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - بِخِلَافِهِ فِي زَمَانِنَا، وَلَعَلَّ ذَلِكَ مَحْمَلُ مَا فِي عُمْدَةِ الْمُفْتِي مِنْ أَنَّ دُخُولَ الْمَسْجِدِ مُتَنَعِّلًا مِنْ سُوءِ الْأَدَبِ تَأَمَّلْ۔ (شامی : ١/٦٥٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 ربیع الاول 1440
جزاكم اللّٰہ خيراً و احسن الجزاء
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ
حذف کریںجزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء
جواب دیںحذف کریں