بدھ، 28 نومبر، 2018

جمعہ کی پہلی اذان کے بعد تجارت اور اس کی آمدنی کا حکم

*جمعہ کی پہلی اذان کے بعد تجارت اور اس کی آمدنی کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے مفتیان عظام مندرجہ ذیل مسئلہ کے متعلق کہ جمعہ کی اذان کے بعد تجارت ممنوع ہے اس سے اذان اول مراد ہے یا اذان ثانی؟ اگر کوئی  اذان جمعہ کے بعد تجارت کرے تو اس کی آمدنی حلال ہے یا حرام؟ مدلل جواب مرحمت فرماکر ممنون فرمائیں۔
(المستفتی : عبدالواجد، بیڑ )
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جمعہ کی پہلی ہی اذان کے بعد خرید و فروخت مکروہ تحریمی ہے، کیونکہ اس کی  وجہ سے جمعہ کی سعی اور تیاری متاثر ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے، اس لیے جمعہ کی پہلی اذان کے بعد تجارت کو موقوف کر دینا ضروری ہے، ورنہ ایسا شخص گناہ گار ہوگا۔

تاہم جمعہ کے دن اذانِ اول کے بعد خرید وفروخت کے ذریعہ جو نفع کمایا جائے وہ حرام نہیں ہے، اس لئے کہ یہ بیع فی نفسہ صحیح ودرست اور ملکیت کا فائدہ دینے والی ہے، لہٰذا اس نفع  کا استعمال کرنا جائز ہے۔

قال اللہ تعالیٰ : يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ ۔ فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلَاةُ فَانْتَشِرُوا فِي الْأَرْضِ وَابْتَغُوا مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ۔ (سورۃ الجمعۃ، آیت :۹،۱۰)

وإذا أذن المؤذنون الأذان الأول ترک الناس البیع والشراء وتوجہوا إلی الجمعۃ ۔ (ہدایہ، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجمعہ، ۱/۱۷۱)

وَيَجِبُ السَّعْيُ وَتَرْكُ الْبَيْعِ بِالْأَذَانِ الْأَوَّلِ، ..... وَقَالَ الْحَسَنُ بْنُ زِيَادٍ الْمُعْتَبَرُ هُوَ الْأَذَانُ عَلَى الْمَنَارَةِ وَالْأَصَحُّ أَنَّ كُلَّ أَذَانٍ يَكُونُ قَبْلَ الزَّوَالِ فَهُوَ غَيْرُ مُعْتَبَرٍ وَالْمُعْتَبَرُ أَوَّلُ الْأَذَانِ بَعْدَ الزَّوَالِ سَوَاءٌ كَانَ عَلَى الْمِنْبَرِ أَوْ عَلَى الزَّوْرَاءِ، كَذَا فِي الْكَافِي۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/١٤٩)

والبیع عنداذان الجمعۃ قال اللّٰہ تعالٰی وذرواالبیع ثمّ فیہ اخلال بواجب السعی علٰی بعض ابوجوہ وقدذکرنا الاذان المعتبر فیہ فی کتاب الصلوٰۃ کل ذٰلک یکرہ لما ذکرنا ولایفسد بہ البیع۔ (ہدایہ، کتاب البیوع، فصل فیما یکرہ، ٣/٦٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 شوال المکرم 1439

2 تبصرے: