*تعدیلِ ارکان کیا ہے اور اس کا حکم*
سوال :
تعدیلِ ارکان کیا ہے؟
اور اسکے ترک کرنے سے نماز میں کوئی کراہت ہوتی ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں ۔
(المستفتی : حافظ اسعد، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : تعدیلِ ارکان یعنی رکوع ، سجدہ ، قومہ اور جلسہ میں اطمینان یعنی کم از کم ایک مرتبہ’’ سبحان اللہ‘‘ کہنے کی مقدار ٹھہرنا واجب ہے ۔
تعديلِ ارکان قصداً ترک کرنے سے گناہ گار ہوگا، اور نماز واجب الاعادہ ہوگی، غلطی سے چھوڑ دیا تو سجدہ سہو واجب ہوگا ۔ سجدہ سہو کرلینے سے نماز ہوجائے گی ۔
ویجب الاطمئنان وہو التعدیل فی الأرکان بتسکین الجوارح فی الرکوع والسجود حتی تطمئن مفاصلہ فی الصحیح۔ (مراقی الفلاح) وفی الطحطاوی : ویستقر کل عضو فی محلہ بقدر تسبیحۃ کما فی القہستانی ہٰذا قول أبی حنیفۃؒ ومحمدؒ علی تخریج الکرخی۔ (الطحطاوی علی المراقی ۱۳۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 جمادی الآخر 1439
السلام علیکم
جواب دیںحذف کریںقومہ میں مقدار مسنون کیا ہے؟ ہمارے یہاں بعض امام کافی دیر تک کھڑے رہتے ہیں، اگر قومہ میں لمبا قیام مسنون ہے تو امام اس وقت میں کیا ذکر پڑھے ؟