*اذان و اقامت میں اشھد ان محمداً رسول اللہ کے جواب میں درود پڑھنا*
سوال :
مفتی صاحب سوال یہ ہے کہ اذان میں جب حضور نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیہِ وَسَلَّم کا نام آتا ہے تو درود شریف پڑھنا چاہئے ؟ یا پھر اذان مکمل ہونے کے بعد پڑھنا چاہئے ؟
(المستفتی : عبدالرحمن بھائی، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اذان و اقامت دونوں میں "اشھد ان محمداً رسول الله" کے جواب میں درودشریف پڑھنا منقول نہیں ہے، لہٰذا اس وقت جواب میں صرف "اشھد ان محمداً رسول الله" ہی کہا جائے گا، درود شریف نہیں پڑھی جائے گی، درود شریف اذان کے بعد پڑھی جائے گی جیسا کہ مسلم شریف کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : جب تم مؤذن کو سنو تو تم بھی اسی طرح کہو جیسے وہ کہے، پھر مجھ پر درود بھیجو، کیونکہ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمتیں بھیجتا ہے ۔
واما ما یفعلہ الناس من الصلاۃ عندالشھادتین فلم یردبہ الحدیث اھ۔ ( فیض الباری : ۲/ ۱۶۵)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ حَيْوَةَ ، وَسَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ وَغَيْرِهِمَا ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عَلْقَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : "إِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ، ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ، فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا، ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ ، فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ، لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ، وَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَنَا هُوَ، فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ ۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر 384)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 ربیع الاول 1440
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں