*کیا ہر پیر و جمعرات کو امت کے اعمال حضورﷺ کے پاس پیش کئے جاتے ہیں؟*
سوال :
امت کے اعمال ہر پیر اور جمعرات کو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس پیش ہوتے ہیں۔ اس روایت کی تحقیق مطلوب ہے۔
(المستفتی : محمد ابراہیم، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : امت کے اعمال ہر پیر اور جمعرات نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم پر پیش کئے جاتے ہیں، اس روایت کو سخت ضعیف بلکہ موضوع تک کہا گیا ہے۔ (١)
البتہ اللہ تعالیٰ کے دربار میں امت کے اعمال ہر پیر و جمعرات کو پیش کئے جانے کے متعلق متعدد معتبر اور صحیح روایات موجود ہیں۔ (٢)
اسی طرح اس بات کا ثبوت بھی ملتا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم پر امت کے اعمال پیش ہوتے ہیں، نیک اعمال کو دیکھ کر آپ خوش ہوتے ہیں اور گناہوں کو دیکھ کر استغفار فرماتے ہیں، لیکن اس روایت میں کوئی خاص دن مذکور نہیں ہے، لہٰذا پیر و جمعرات کی تخصيص کے ساتھ اسے بیان کرنا درست نہیں ہے۔ (٣)
١) تُعْرَضُ الأعمالُ يومَ الاثْنَيْنِ ويومَ الخميسِ على اللهِ، وتُعْرَضُ على الأنبياءِ، وعلى الآباءِ والأمهاتِ يومَ الجُمُعةِ، فيَفْرَحُونَ بحسناتِهِم وتَزْدَادُ وجوهُهُم بَيَاضًا وإِشْراقًا، فاتقوا اللهَ، ولا تُؤْذُوا أمواتَكم .
الراوي: سعيد الأنصاري المحدث: الألباني - المصدر:السلسلة الضعيفة - الصفحة أو الرقم: 1480
خلاصة حكم المحدث: موضوع
تُعْرَضُ الأعمالُ يومَ الاثنينِ و الخميسِ على اللهِ تعالى ، وتُعْرَضُ على الأنبياءِ وعلى الآباءِ و الأمهاتِ يومَ الجُمُعةِ ، فيَفْرَحون بحسناتِهم ، وتَزْدَادُ وجوهُهم بياضًا وإشراقًا ، فاتقوا اللهَ ولا تُؤْذُوا موتاكم .
الراوي: والد عبدالعزيز المحدث: الألباني - المصدر:ضعيف الجامع - الصفحة أو الرقم: 2446
خلاصة حكم المحدث: موضوع
التخريج : أخرجه الحكيم الترمذي في ((نوادر الأصول)) (2/260)
٢) تُعرَضُ الأعمالُ في كلِّ يومِ خميسٍ واثنينِ ، فيغفرُ اللَّهُ عزَّ وجلَّ في ذلِكَ اليومِ ، لِكُلِّ امرئٍ لا يشرِكُ باللَّهِ شيئًا ، إلَّا امرأً كانت بينَهُ وبينَ أخيهِ شحناءُ ، فيُقالُ : ارْكوا هذَينِ حتَّى يصطلِحا ، ارْكوا هذَينِ حتَّى يصطلِحا .
الراوي: أبو هريرة المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2565
خلاصة حكم المحدث: صحيح
٣) عن عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ حیاتی خیرکم تحدثون ویحدث لکم ووفاتی خیرلکم تعرض علی اعمالکم فمارأیت من خیر حمدت اللہ علیہ ومارأیت من شر استغفرت اللہ لکم رواہ البزاز ورجالہ رجال الصحیح''…(مجمع الزوائد :٢٤/٩، وفاء الوفاء :٢٠٦/٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 ذی الحجہ 1439
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں