جمعرات، 18 اکتوبر، 2018

گوشت فروخت کرنے کے لیے ذبح کئے جانے والے جانوروں کی عمر کا حکم

*گوشت فروخت کرنے کے لیے ذبح کئے جانے والے جانوروں کی عمر کا حکم*

سوال :

مفتی صاحب ! ایک سال کے کم کے جانوروں کے بارے میں سوال ہے کہ قصاب ایک سال سے کم کا جانور (گائے، بھینس ، بکری وغیرہ ) کو ذبح کر کے فروخت کرتے ہیں کیا اس طرح کے مذبح کا کھانا درست ہے؟
(المستفتی : حافظ سفیان احمد مِلّی، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قربانی ، عقیقہ، نذر و منت کے جانوروں کے متعلق یہ حکم ہے کہ ان کی عمریں ذیل کے مطابق ہوں۔

(۱) بکرا / بکری : ایک سال کا مکمل ہوچکا ہو۔ (البتہ دنبہ یا بھیڑ اگر فربہ اور صحت مند ہو تو ایک سال سے کم بھی ان کی قربانی  درست ہے، جب کہ چھ مہینہ سے زائد کے  ہوں)

(۲) بھیڑ : اگر صحت مند ہو اور دیکھنے میں بڑا لگتا ہو تو چھ مہینہ کا بھی کافی ہے۔

(۳) گائے/بھینس : دو سال کے مکمل ہوچکے  ہوں۔

(۴) اونٹ : پانچ سال کا مکمل ہوچکا ہو۔

البتہ جو جانور کھانے کے لیے یا  گوشت فروخت کرنے کے لیے ذبح کئے جائیں ان میں یہ شرط نہیں ہے، ان کی عمر خواہ کتنی بھی ہو ان کا ذبح کرنا جائز اور درست ہے۔

وصح الجذع ذو ستۃ أشہر من الضأن إن کان بحیث لو خلط بالثنایا لا یمکن التمیز من بعد۔ (درمختار : ۹؍۴۶۵)

والثنی من الغنم الذی تم لہ سنۃ وطعن فی الثانیۃ، ومن البقر الذی تم لہ سنتان وطعن فی الثالثۃ، ومن الابل الذی تم لہ خمس سنین وطعن فی السادسۃ۔ (درمختار مع الشامی : ۹؍۴۶۶)

ولایؤخذ فی الصدقۃ إلا ما یجوز فی الأضحیۃ۔ (بدائع الصنائع، کتاب الزکاۃ، فصل مقدار الواجب فی السوائم، زکریا ۲/۱۳۰، کراچی ۲/۳۲)
مستفاد : کتاب المسائل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 ذی القعدہ 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں