*روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے کا حکم*
سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے کے متعلق شریعت مطھرہ میں کیا حکم ہے؟ براہ کرم مکمل مدلل جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد مدثر، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا مکروہ ہے، اس لئے کہ اس کے پیٹ میں چلے جانے کا اندیشہ ہے، اور اگر یہ حلق سے اتر گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔
بخاری شریف کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : روزہ دار مصطگی نہ چبائے اگر مصطگی کا تھوک نگل جائے تو میں نہیں کہوں گا کہ اس کاروزہ جاتا رہا، لیکن ممنوع ہے۔
مصطگی علک کا ترجمہ یہ گوند کی قسم سے ایک دوا ہے جو دانت کے امراض میں اور دانتوں کی تقویت کے لئے بھی استعمال ہوتی ہے، پہلے زمانہ میں بھی لوگ اسے دانت کی تقویت کے لئے منہ میں رکھ لیا کرتے تھے اور چباتے تھے. چنانچہ روزہ کی حالت میں اسے چبانے سے منع فرمایا گیا ہے البتہ مذکورہ بالا حدیث میں اس بات کی وضاحت کر دی گئی ہے کہ مصطگی کو چباتے ہوئے جو تھوک منہ میں جمع ہو جائے اس کو نگلنے سے روزہ نہیں جاتا کیونکہ وہ تو منہ میں چپک کر رہ جاتی ہے اس کا کوئی جز علیحدہ نہیں ہوتا کہ وہ حلق میں اتر جائے، اور اس سے روزہ ٹوٹ جائے. تاہم بطور احتیاط اس کے تھوک کو بھی نگلنے سے منع فرمایا گیا ہے، لہٰذا حدیث کے الفاظ ولکن ینہی عنہ میں مذکورہ نہی تنزیہی ہے کیونکہ علماء فرماتے ہیں کہ کسی بھی چیز کو چبانا خواہ وہ مصطگی ہو یا کوئی اور چیز مکروہ ہے، لیکن یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ یہ مصطگی وغیرہ چبانے کی کراہت اس صورت میں ہے جب کہ یہ یقین ہو کہ اس کا کوئی جز حلق کے نیچے نہیں اترا ہے اور اگر حلق کے نیچے اتر جانے کا یقین ہو تو پھر روزہ ٹوٹ جائے گا۔
ذکر کردہ تفصیل سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کرنے کو ممنوع ہی سمجھا جائے۔
عن عطاء قال: ولا یمضغ العلک ، فإن ازدردریق العلک لا أقول أنہ یفطر ، ولکنہ ینہی عنہ ۔ (صحیح البخاری ، کتاب الصوم ، باب قول النبیﷺ إذا توضأ فلیستنشق بمنحرہ الماء ۱/۲۵۹)
وکرہ لہ ذوق شییٔ وکذا مضغہ وفی الشامیۃ الظاہر أن الکراہۃ في ہذہ الأشیاء تنزیہیۃ ۔ (الدر المختار مع الشامی، کتاب الصوم ، باب مایفسد الصوم وما لایفسدہ، مطلب فیما یکرہ للصائم، ۳/۳۹۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
01 رمضان المبارک 1439
اسی طرح بالوں میں تیل لگانا اور روزے کی حالت میں ناخن کاٹنے کا کیا حکم ہے؟ جزاک اللہ خیرا
جواب دیںحذف کریںان دونوں چیزوں سے روزے پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ روزہ بدستور باقی رہتا ہے۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم
روزہ کی حالت میں مسواک کا کیا حکم ہے
حذف کریںکیا عورت اپنے ناک کے بال کاٹ سکتی ہے۔
جواب دیںحذف کریںاگر بڑھ جاتے ہوں اور تکلیف دیتے ہوں تو بلاشبہ وہ بھی کاٹ سکتی ہے۔
حذف کریںZakat bol kar ya na bol kra dene ka massala
جواب دیںحذف کریںروزے حالت میں ٹوتھ پیسٹ منع ہے، لیکن مسواک کا کیا حکم ہے، حالانکہ اس کا بھی ذائقہ تو حال سے نیچے اترنے کا خدشہ ہے؟
جواب دیںحذف کریںروزے حالت میں ٹوتھ پیسٹ منع ہے، لیکن مسواک کا کیا حکم ہے، حالانکہ اس کا بھی ذائقہ تو حلق سے نیچے اترنے کا خدشہ ہے؟
جواب دیںحذف کریںمسواک سنت ہے۔ اس کا استعمال بلاکراہت درست ہے۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم
فظرکی جماعت ایک رکاتچھوٹ جاےاورجماعت میں شامل ہو جاے تو سنت کب پھٹے
جواب دیںحذف کریںفظرکی نماذ پڈکر اوسی جگے بیٹھ کرذکر کرکے مکرووقت ختم ہونےکےبعدچاررکات اشراق پٹھےتوایک حج عمرہ کاسواب ہے موطےبر حدس سے ملاے ہےجافرماے
جواب دیںحذف کریں