سوال :
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین درمیان اس مسئلے پر کہ فطرہ میں پونے دو کلو گیہوں دینا ہے، اگر اس کی قیمت دی جائے تو ادا ہوجائے گا یا نہیں؟ راشن یا مکس گیہوں کی قیمت کسی غریب کو ادا کی گئی تو کیا وہ غریب اس رقم سے بازار یا راش سے پونے دو کلو گیہوں خرید سکتا ہے؟ اگر نہیں تو راشن یا مکس کی ادا کی گئی فطرہ کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
(المستفتی : عبدالاحد اسعدی، انصار چوک، دھولیہ)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صدقۂ فطر میں پونے دو کلو گیہوں یا اس کی قیمت بھی دی جاسکتی ہے، لیکن صدقۂ فطر میں بازاری بھاؤ کا اعتبار ہوتا ہے، کنٹرول یا راشن کی دوکانوں کے ریٹ کا اعتبار نہیں ہوگا۔ لہٰذا اگر کوئی راشن کی دوکانوں کی قیمت کے مطابق صدقۂ فطر ادا کرے تو صدقہ فطر ادا نہیں ہوگا۔
وھی نصف صاع من بر او دقیقہ او سویقہ او صاع تمر او زبیب او شعیر۔ (حاشیۃ الطحطاوی علی المراقی : ۳۹۵)
ان الصاع من الزبیب منصوص علیہ فی الحدیث الصحیح فلا تعتبر فیہ القیمۃ۔ (شامی زکریا ۳؍۳۱۹، مستفاد: ایضاح المسائل ۹۸)
ویقوم فی البلد الذی المال فیہ۔ (درمختار مع الشامی زکریا ۳؍۲۱۱، ہندیۃ ۱؍۱۸۰، فتح القدیر ۲؍۲۱۹، فتاویٰ رحیمیہ ۳؍۱۱۳، فتاویٰ محمودیہ ڈابھیل ۹؍۶۲۴)
مستفاد : کتاب المسائل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 رمضان المبارک 1439
جذاک اللہ
جواب دیںحذف کریںاگر کسی گھر کے لوگ راشن کا اناج استعمال کرتے ہیں تو کیا وہ لوگ راشن ہی کے گیہوں دے سکتے ہیں صدقہ میں
حذف کریںہمارے شہر میں تینوں ریٹ لکھتے ہیں مثلا راشن مکس بازار
جواب دیںحذف کریںراشن کا گیہوں پونےدوکلو فی نفر کے حساب سے صدقۂ فطر دے سکتے ہیں یانہیں
جواب دیںحذف کریں