منگل، 16 اکتوبر، 2018

غیرمسلم کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت اور اس کے کھانے کا حکم

*غیرمسلم کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت اور اس کے کھانے کا حکم*

سوال :

غیرمسلم جو برتھ ڈے مناتے ہیں،اس میں وہ لوگ مسلمانوں کے گھر اس کی خوشی میں کیک وغیرہ بھیجتے ہیں یا تو ہم کبھی ان کے گھر چلے جاتے ہیں تو اس صورت میں وہ لوگ کیک اور مٹھائی وغیرہ کھانے کو دیتے ہیں تو اس کا کیاحکم ہے؟
(المستفتی : محمد زکریا، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : یوم پیدائش منانا جائز نہیں ہے، اسی طرح ایسی تقریب میں شرکت کرنا بھی جائز نہیں ہے، خواہ مسلمان کی ہو یا غیر مسلم کی، کیونکہ عام طور پر اس قسم کی تقریبات مزیدمنکرات سے خالی نہیں ہوتی۔ لیکن اگر مزید منکرات نہ ہوں تب بھی اس میں شرکت کی وجہ سے ایک خلافِ شرع عمل کو تقویت پہنچے گی۔
البتہ اگر وہ مٹھائی وغیرہ گھربھیج دیں اور اس میں ناپاکی اور حرام کی ملاوٹ کا علم نا ہو تو اسے کھانے کی گنجائش ہے۔

عن ابن عمر قال قال رسول اﷲﷺ من تشبہ بقوم فھو منھم۔ (سنن ابی داؤد : ۲۰۳/۲)

عن ابی موسی قال المرأ مع من احب۔ (صحیح ابن حبان : ۲۷۵/۱)

قال اللّٰہ تعالیٰ : لاَ یَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُوْنَ الْکَافِرِیْنَ اَوْلِیَآئَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَمَنْ یَفْعَلْ ذٰلِکَ فَلَیْسَ مِنَ اللّٰہِ فِیْ شَیْئٍ اِلاَّ اَنْ تَتَّقُوْا مِنْہُمْ تُقَاۃً وَیُحَذِّرُکُمُ اللّٰہُ نَفْسَہُ وَاِلَی اللّٰہِ الْمَصِیْرُ۔(اٰل عمران : آیت ۲۸)

حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ يَهُودِيًّا دَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خُبْزِ شَعِيرٍ وَإِهَالَةٍ سَنِخَةٍ فَأَجَابَهُ۔ (مسند احمد)

لإنا أمرنا بترکہم وما یدینون، قال الشامي: فلا نمنعہم عن شرب الخمر وأکل الخنزیر وبیعہما۔ (الدر المختار مع الشامي : ۴؍۳۱۲)

روی محمد رحمہ اللّٰہ تعالیٰ في السیر الکبیر أخبارًا متعارضۃً، في بعضہا: أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قبل ہدایا المشرک۔ وفي بعضہا: أنہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لم یقبل۔ فلا بد من التوفیق۔ واختلفت عبارۃ المشایخ رحمہم اللّٰہ تعالیٰ في وجہ التوفیق … ومن المشایخ من وفق من وجہٍ آخر، فقال: لم یقبل من شخص علم أنہ لو قبل منہ یقلّ صلابتہ وعزتہ في حقہ ویلین لہ بسبب قبول الہدیۃ، وقبل من شخص علم أنہ لا یقلّ صلابتہ وعزتہ في حقہ ولا یلین بسبب قبول الہدیۃ، کذا في المحیط۔ (الفتاویٰ الہندیۃ / الباب الرابع عشر في أہل الذمۃ ۵؍۳۴۷-۳۴۸)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 فروری 2017

4 تبصرے:

  1. السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    میری کمپنی میں مُجھے چھوڑ کر سب غیر مسلم ہے اور وہ ہر اِک دو ویک میں برتھڑے یا کیسی بھی طرح کی پارٹی رکھتی ہیں اور اسمیں کیک یہ جو بھی کھانا پنا رکھتے ہیں تو کیا وہ سب کھانا میرے لیئے بہتر ہوگا اور اگر خانے سے انکار کروں تو ضد کرتے ہیں اس حال میں مُجھے کیا کرنا چاہئے ؟.

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ

      آپ اس واٹس اپ نمبر 9270121798 پر رابطہ فرمائیں۔

      حذف کریں