اتوار، 28 اکتوبر، 2018

خواتین کا کھلی چاک کا ڈریس پہننا

*خواتین کا کھلی چاک کا ڈریس پہننا*

سوال :

مفتی صاحب کیا عورتیں چاک والا لباس پہن سکتی ہیں؟ اگر پہن سکتی ہیں تو مدارس اور اسکولوں میں معلمات و عالمات طالبات کو کیوں پیک چاک والا لباس پہننے کیلئے کہتی ہیں؟ اگر شوہر بھی کہے کہ چاک والا لباس پہنو تو کیا بیوی شوہر کا فرمان مانے گی یا شریعت کے احکام کو قبول کرے گی؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : زبیر احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عورت کے لباس میں اَصل مقصد اس کے ستر کا چھپانا ہے، اور دامن سے چاک کا کھلا ہوا ہونا یا بند ہونا نہ تو منع ہے اور نہ ہی ضروری ہے، یعنی لباس ڈھیلا ڈھالا ہو تو چاک بند کرنے میں کوئی حرج نہیں، اور کھولنے کی بھی گنجائش ہے۔

مدارس اور اسکولوں کی معلمات ایسا کیوں کہتی ہے؟ وہی اس کی بہتر وضاحت کرسکتی ہیں، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، جیسا کہ اوپر تفصیل بیان کی گئی۔ لہٰذا جب کھلی چاک والے لباس کا پہننا شرعاً ممنوع نہیں ہے تو بیوی کو اس جائز کام میں شوہر کی اطاعت کرنا چاہیے۔

قال اللّٰہ تعالیٰ : یَا بَنِیْ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَیْکُمْ لِبَاسًا یُوَارِیْ سَوْاٰتِکُمْ وَرِیْشًا، وَلِبَاسُ التَّقْوَی ذٰلِکَ خَیْرٌ، ذٰلِکَ مِنْ اٰیَاتِ اللّٰہِ لَعَلَّہُمْ یَذَّکَّرُوْنَ۔ (سورۃ الأعراف : ۲۶)

فمن مقدمۃ ہٰذہ المبادي أن اللباس یجب أن یکون ساترًا لعورۃ الإنسان، فالإسلام یلزم المرأۃ أن تستر کل جسدہا، فستر العورۃ من أہم ما یقصد باللباس۔ وکذٰلک اللباس الرقیق أو اللاصق بالجسم الذي یحکی للناظر شکل حصۃ من الجسم الذي یجب سترہ۔ (تکملۃ فتح الملہم / أول کتاب اللباس والزینۃ ۴؍۸۸ المکتبۃ الأشرفیۃ دیوبند)
مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 جمادی الآخر 1439

1 تبصرہ:

  1. musfiramarfi Musfira marfi19 دسمبر، 2021 کو 5:42 PM

    السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ۔۔۔۔۔مدارس کی معلومات اسلئے منع کرتی ہیں کہ اکثر کرتہ کے دامن چھوٹے ہوتے ہیں اور کمر پر سے ٹائٹ بھی ہوتے ہیں ایک وجہ یہ بھی ہ کہ قمیز کی جو سلائی چاک والی ہوتی ہے اسے بہت اونچا رکھتے ہیں جس سرین اور ران واضح نظر آتے ہیں۔۔۔اگر کوئی چوڑے دامن اور چھوٹے کے پہنے تو کوئی قباحت نہیں

    جواب دیںحذف کریں